Arshi khan

Add To collaction

ہماری کہانی part.13

part 13

میں اپنے چچا کے گھر موجود اپنے کمرے میں بیٹھا ٹی وی دیکھ رہا ہوں۔ویسے تم اتنے غصے میں کیوں ہو؟تمہیں تو میرا شکریہ ادا کرنا چاہیے۔میں نے خود کو تو مصیبت سے بچایا ہی تمہیں بھی بچا لیا۔

تو تم مان رہے ہو کہ تم مصیبت ہو جس سے میں بچ گئی؟

میں تمہیں احساس کمتری میں مبتلا نہیں کرنا چاہتا ۔ہاں میں مان رہا ہوں کہ تم نے مجھے متاثر نہیں کیا اس لیے مجھے تمہارے لیے مصیبت بننا پڑا۔

اوہ!میرے گال غصے سے سرخ ہو گئے اور ہونٹ نیلے۔کاش میں سانپ ہوتی اور اسے ڈس لیتی اور اسے نیلا کر دیتی۔لیکن کیونکہ میں سانپ نہیں ہوں اور اسے نیلا نہیں کر سکتی اس لیے میں اپنے کان غصے سے سرخ کر رہی ہوں۔

مجھے تمہیں متاثر کرنا بھی نہیں تھا۔کشف کے نکاح میں تمہیں کافی لڑکیوں نے امپریس کیا تھا۔

تم ان لڑکیوں سے جیلس ہو؟

’’میں ہر لڑکی سے جیلس ہوا کرتی تھی کہ وہ کیوں اتنی خوش قسمت ہیں کہ تم جیسا لڑکا ان کا منگیتر نہیں ہے۔لیکن اب ہر لڑکی مجھ سے جیلس ہوا کرئے گی۔‘‘میں کہہ کر جانے لگی۔

تمہیں یہ دُکھ تو ہو گا کہ مجھ جیسے ہینڈسم لڑکے نے تمہیں چھوڑ دیا۔

دکھ ۔۔۔ہاں بہت دکھ تھا لیکن پہلے کہ تم جیسے ابنارمل لڑکے سے میرے ماں باپ نے میرا رشتہ طے کر دیا۔

تو تم خو د کو نارمل سمجھتی ہو۔۔۔

تمہیں تو کافی دکھ ہورہاہے اپنے ابنارمل ہونے کے بارے میں سن کر۔ان فیکٹ تمہیں یہ برا لگ رہا ہے کہ میں نے تمہیں گھاس نہیں ڈالی۔۔۔

گھاس چرنے سے تو تمہیں ہی فرصت نہیں تھی۔اب جاو مجھے غصہ نہ دلاو۔ورنہ تمہیں سزا دینے کے لیے میں اس رشتے کے لیے ہاں بھی کہہ سکتا ہوں۔لیکن یہ سزا ساتھ مجھے بھی بھگتنی ہو گی۔‘‘

ہاں!یہ سزا تمہیں ہی بھگتنی ہو گی۔‘‘ یہ وہ خیال تھا جو میرے ذہن میں آیا اور پھر کبھی ذہن سے نکلا ہی نہیں۔

* * *

مجھے ڈر تھا کہ جیسے ہی ہم لوگ کینیڈا واپس آئیں گے ماما پاپا دونوں مجھ پر حملہ کر دیں گے۔لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا۔دونوں کا رویہ بہت اچھارہا بلکہ ایک دن تو انہوں نے مجھے کہا کہ ’’تم ہمیں اپنے فیصلے سے آگا ہ کر دینا‘ لیکن پہلے اچھی طر ح سے سوچ لینا۔‘‘

گو میں اپنے فیصلے سے وہاں سب کو آگاہ کر چکا تھا اور بہت ہلکا پھلکا تھا پلس مجھے مزید سوچنے کی ضرورت نہیں تھی۔لیکن پھر سے ایکدم سے جیسے مجھ پر بہت وزنی بوجھ آگرا ۔یعنی ابھی مجھے پھر سے سوچنا ہے۔ٹھیک ہے میں سوچ لیتا ہوں۔کل رات سوچوں گا کل میں فری ہوں۔کل کی رات آئی تو میں نے سوچا کہ آج کل میرے ایگزامز چل رہے ہیں مجھے ایگزمز کے بعد سوچنا چاہیے۔ایگزمز کے بعد مجھے خیال آیا کہ یہ میرے انجوائے منٹ کے دن ہیں مجھے ہر چیز بھلا کر صرف انجوائے کرنا چاہیے۔ انجوائے منٹ کے دن ختم ہوئے تو پھر سے کلاسز شروع ہو گئیں او ر میں سٹڈی میں بزی ہو گیا۔پھر سے ایگزمز آگئے اور یونیورسٹی کے آخری سال کی ٹف سٹڈی شروع ہو گئی۔اتفاق سے اگر مجھے کچھ وقت فری ملتا بھی تو میں کوئی نہ کوئی مووی دیکھ لیتا۔ کچھ نہ کچھ پکا کر کھانے لگتا یا رائن کے ساتھ گھومنے نکل جاتا۔پھر میری جاب بھی بہت ٹف تھی۔میرے پاس اتنا وقت ہی نہیں تھا کہ میں ’’سوچتا‘‘۔ڈنر ٹیبل پر جیسے ہی پاپا مجھے غور سے دیکھتے میں جلدی سے کھانا ختم کر کے اپنے کمرے میں آجاتا۔۔۔۔کیوں؟ کیا میں ڈر رہا ہوں کہ وہ مجھ سے میرے فیصلے کے بارے میں نہ پوچھ لیں جس کے بارے میں میں نے ا بھی تک سوچا ہی نہیں؟ اُس فیصلے کے بارے میں جس پر میں بہت کلیئر ہوں۔نہیں ایسا نہیں ہو سکتا ۔ میں ڈر نہیں سکتا۔یہ بھی پاپا کا کوئی ٹرک ہے۔ وہ مجھے الجھا رہے ہیں۔وہ جان بوجھ کر میرے زہن پر بوجھ ڈال رہے ہیں۔جو بھی ہے فیصلہ تو ہو چکا ہے بس ایک بار پھر سے اس پر سوچ کر انہیں آگاہ کرنا ہے۔چھوٹا سا معمولی سا کام لیکن بس مجھے وقت ہی نہیں مل رہا تھا۔

تمہیں وقت کی کیا ضرورت ہے بس جھٹ جا کر کہہ دو کہ تمہیں نہیں کرنی عروہ سے شادی ۔‘‘ میرے اندر سے آواز�آئی۔

یہ چیٹنگ ہو گی پاپا نے کہا ہے ایک بار اچھی طرح سے سوچ لو۔

پاپا کو کس نے بتانا ہے کہ تم نے چیٹنگ کی ہے۔کہہ دینا اچھی طرح سے سوچ لیا ہے۔

میں گلٹ کا شکار ہوں گا۔میں ایسا نہیں کرنا چاہتا۔

دراصل تم عروہ سے شادی کرنا چاہتے ہو۔ہاں تم یہ چاہتے ہو۔ اب جب واقع اسے چھوڑنے کا وقت آیا ہے تو تمہارے دل پر بوجھ ہے۔

ایسا نہیں ہے۔ زہر لگتی ہے وہ مجھے۔

اسی زہر کے لیے تم نے دو سال لیے ہیں سوچنے کے لیے۔ اگر ایسی ہی زہر ہے وہ تو جاو جا کر انکار کر دو ابھی۔

ابھی میں جاب کے لیے اپنے انٹرویو کی تیاری کر رہاہوں۔

دیکھا۔۔۔ پھر تم کہو گے تم انٹرویو دینے جا رہے ہو پھر تم کہو گے تم اپنی نئی جاب میں بزی رہتے ہو۔ پھر یہ وہ پھر وہ۔تم ابھی جاو ابھی کہو۔

ٹھیک ہے میں ابھی جا رہا ہوں۔۔۔ابھی ابھی۔۔۔‘‘ میں پاپا کے رو م میں آیا۔وہاں ماما بھی تھیں۔ دونوں میری طرف ایسے دیکھنے لگے جیسے میں بوری میں بند وہ بونا تھا جو اسٹور روم میں قید تھا اور اب وہ بونا ان ک

   6
2 Comments

Seema Priyadarshini sahay

02-Oct-2021 10:35 PM

Nice work

Reply

prashant pandey

15-Sep-2021 03:11 AM

👍🏻👍🏻👍🏻👍🏻

Reply